Posts

مغربی میڈیا کی خاموش شکست

Image
 مغربی میڈیا کی خاموش شکست اور مسلمان کی بیداری کا  وقت تحری ڈاکٹر لیلی حمدان   اردو ترجمہ مائزہ خان   مغربی میڈیا کی خاموش شکست اور مسلمان کی بیداری کا وقت دنیا اس وقت جنگ و جدل کی خبروں میں الجھی ہوئی ہے۔ ہر طرف افواج کی نقل و حرکت، میزائل حملے اور جنگی بیانیے بکھرے ہوئے ہیں۔ مگر ان سب کے درمیان ایک خاموش اور گہری جنگ لڑی جا رہی ہے جو میدانوں میں نہیں بلکہ خبروں کے اسٹوڈیوز، ٹی وی اسکرینوں، ریڈیو لہروں اور سوشل میڈیا کے صفحات پر جاری ہے۔ یہ ہے میڈیا کا میدان جنگ، جہاں الفاظ ہتھیار بن چکے ہیں، اور بیانیے گولہ بارود حال ہی میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایسا قدم اٹھایا جو دنیا کی بڑی میڈیا مشینری کے لیے ایک زلزلہ ثابت ہوا۔ اس نے نہ صرف مغربی بیانیے کو چیلنج کیا بلکہ اس کی اپنی حکومت کے تحت کام کرنے والے امریکی میڈیا اداروں کو بھی نشانہ بنایا۔ وائس آف امریکہ سمیت متعدد امریکی میڈیا آؤٹ لیٹس کو بند کرنے یا ان میں بڑے پیمانے پر برطرفیاں کرنے کا آغاز ہوا۔ دو دن قبل ٹرمپ نے "یو ایس ایجنسی فار گلوبل میڈیا" کو بند کرنے کا ایگزیکٹو آرڈر بھی جاری کیا، جو ان میڈیا ادارو...

عورتوں کو لاحق سب سے خطرناک مرض

Image
 عورتوں کو لاحق سب سے خطرناک مرض تحریر ؛ڈاکٹر لیلی حمدان  اردو ترجمہ؛ مائزہ خان بنوری ذو الحجہ 23، 1446 ہجری عورتوں کو لاحق سب سے خطرناک مرض آج کل سوشل میڈیا پر ایسے مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں جہاں کچھ خواتین طلاق لینے کے بعد خوشی سے جھومتی ہیں، اس لمحے کو جشن کی طرح مناتی ہیں، اور مرد سے "آزادی" پر فخر کا اظہار کرتی ہیں—یہ سب کچھ عزتِ نفس، شرافتِ خصومت، اور حیاء کو روندتے ہوئے کیا جاتا ہے۔ یہ محض فرد کی آزادی کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ منظرنامہ اس خستہ حالی کو ظاہر کرتا ہے جہاں جدید نسوانیت (فیمینزم) نے خاندان کے ادارے کو کھوکھلا کر دیا ہے، اور عورت کے ذہن و فکر کو اس کی اصل سے جدا کر دیا ہے۔ طلاق کا وقت دراصل ایک عورت کے کردار، اس کی دینداری اور تقویٰ کا اصل امتحان ہوتا ہے۔ مگر افسوس کہ اب تو اس مقدس بندھن کے اختتام کو بھی کھیل تماشہ بنا دیا گیا ہے۔ میں نے جب مغربی نظریات کا مطالعہ کیا، خصوصاً ان میں پیش کی جانے والی فیمینسٹ سوچ کا، تو مجھے ان کی بنیاد میں ایک ہی چیز دکھائی دی: خالص انانیت اور حد درجہ خود غرضی ۔ اس سوچ میں عورت کو سکھایا جاتا ہے کہ وہ صرف اپنی ذات کو سب کچھ سمجھ...

ترکی ۔ معرکہ حق و باطل کا مرکز

Image
 ترکیہ ، معرکہ حق و باطل کا مرکز  تحریر۔۔ ڈاکٹر لیلی حمدان  اردو ترجمہ ۔۔ مائزہ خان بنوری  ترکیہ؛ آئندہ معرکۂ حق و باطل کا مرکز دنیا ایک عظیم تغیر کے دہانے پر کھڑی ہے عالمی حالات تیزی سے ایک ایسی سمت جا رہے ہیں جہاں حق و باطل کی آخری اور فیصلہ کن جنگ کا آغاز کسی بھی لمحے ہو سکتا ہے اس معرکۂ عظیم کا مرکز بننے جا رہا ہے ترکیہ ایک ایسی سرزمین جو خلافت عثمانیہ کے بعد سے مغرب کی آنکھ میں کھٹک رہی ہے ترکیہ نہ صرف جغرافیائی اعتبار سے ایک اسٹریٹجک مقام پر واقع ہے بلکہ فکری اور نظریاتی اعتبار سے بھی امت مسلمہ کے لیے مرکزِ امید بنتا جا رہا ہے خلافت عثمانیہ کے انہدام کے بعد مسلم دنیا جس انتشار اور بے یقینی کا شکار ہوئی اس کے بعد ترکیہ کی موجودہ قیادت نے ایک مرتبہ پھر امت کو اس کے اصل مقام اور ورثے کی یاد دلائی ہے ترکیہ نے فلسطین کی حمایت میں ہمیشہ بلند آواز اٹھائی ہے شام عراق لیبیا اور آذربائیجان جیسے ممالک میں مظلوموں کی پشت پناہی کی ہے اور اس کے نتیجے میں وہ اسلام دشمن عالمی طاقتوں کے شدید نشانے پر آ چکا ہے اس وقت اسرائیل کی جانب سے ترکیہ کے خلاف خفیہ اور علانیہ سازشوں کا ...

فلسفہ ریڈ پل اور اسلام

Image
 فلسفہ ریڈ پل اور اسلام کے درمیان تضاد تحریر ۔ ڈاکٹر لیلی حمدان  اردو ترجمہ ۔ مائزہ خان  اردو ترجمے کی تاریخ : 16 جون 2025  فلسفۂ ریڈ پل اور اسلام کے درمیان بنیادی تضاد فلسفہ ریڈ پل مغرب سے آیا ہوا وہ فکری سانچہ ہے جو مردوں اور عورتوں کے درمیان تعلقات کو ایک مخصوص اور محدود نظر سے دیکھتا ہے یہ فلسفہ کہتا ہے کہ عورت کی فطرت میں بے وفائی، مکر، خودغرضی اور مفاد پرستی ہے اور اسی بنیاد پر وہ مردوں کو عورتوں سے محتاط رہنے کی تلقین کرتا ہے اس میں مردانگی کا معیار سختی، کنٹرول اور عورت پر غلبہ رکھا جاتا ہے اور زندگی کو طاقت کے توازن اور مفاد کے حساب سے ماپا جاتا ہے یہ فلسفہ اسلامی تعلیمات سے یکسر متصادم ہے کیونکہ اسلام انسان کو خیر، عدل، رحم، تقویٰ، اور احسان کی بنیاد پر سمجھتا ہے اور مرد و عورت کے درمیان تعلق کو سکون، مودت اور رحمت کے ستونوں پر قائم کرتا ہے اسلام قوامیت کو ظلم نہیں بلکہ ذمہ داری قرار دیتا ہے اور عورت کو عزت، وقار اور تحفظ دیتا ہے نہ کہ شک اور بدگمانی کی بنیاد پر اس سے تعلق قائم کرتا ہے فکری بنیادوں میں فرق اسلام کی فکری بنیاد وحی الٰہی ہے اور تمام فیصلے قرآ...

پاسداران اسرائیل

Image
ایران تم بیت المقدس کی نہیں  بنی اسرائیل کے سپاہی ہو  تحریر : ڈاکٹر لیلی حمدان  اردو ترجمہ:  مائزہ خان  یہ کوئی ڈرامہ نہیں، بلکہ ایک منظم اور سوچی سمجھی اسکور سیٹلنگ ہے۔ ایران آج اپنے ان فیصلوں کی قیمت چکا رہا ہے جو اس نے برسوں پہلے یہودیوں اور امریکیوں کے ساتھ تعاون، اندرونی سلامتی کے ڈھانچے کی کمزوری، اور ظاہری دور اندیشی کے نام پر کیے۔ ایران کے نظام میں دراندازی کرنے، اجزاء کو کمزور کرنے، اور کسی بھی بغاوت کے امکانات کو پہلے ہی قابو میں رکھنے کی بنیاد اسی وقت رکھ دی گئی تھی۔ ایران نے عالمی سطح پر اپنی پوزیشن مضبوط بنانے کے لیے امریکی قبولیت پر انحصار کیا، اور ایک ایسے سمجھوتے پر آمادگی ظاہر کی جو بظاہر نقصان دہ نہیں تھا، مگر حقیقت میں ایک ایسے فریق سے کیا گیا تھا جو نہ تو تاریخ کی وفاداری کو جانتا تھا اور نہ ہی سابق اتحادی کی قدردانی کرتا تھا۔ اب امریکہ نے اپنی پالیسی میں واضح تبدیلی کر دی ہے، اور "گریٹر اسرائیل" منصوبہ اُس کے ایجنڈے میں پہلے نمبر پر آ چکا ہے۔ اس پالیسی کی روشنی میں ایران کے توسیعی منصوبے کو محدود کرنا اور اس کے خلاف داخلی تبدیلی کی راہ ہموار...

تنازعات کا حل

Image
  تنازعات کا حل آزمائشوں کی حکمت اور نجات تحریر ۔۔ ڈاکٹر لیل ی حمدان  اردو ترجمہ ۔۔مائزہ خان بنوری تنازعات کا حل، آزمائشوں کی حکمت اور نجات کا راست ہ دنیا ہمیشہ سے ایک کشمکش کا میدان رہی ہے۔ انسان کے دل و دماغ میں پنپنے والے خیالات، احساسات، مفادات اور نظریات جب ایک دوسرے سے متصادم ہوتے ہیں تو تنازعات جنم لیتے ہیں۔ یہ اختلافات کبھی ذاتی سطح پر ہوتے ہیں، کبھی قومی، کبھی فکری اور بعض اوقات مذہبی یا تہذیبی۔ ان تنازعات کو حل کرنے کے لیے انسان نے بہت سے طریقے آزمائے۔ دلیل، مکالمہ، نصیحت، قانون، طاقت، حتیٰ کہ جنگیں۔ مگر تاریخ گواہ ہے کہ کوئی ایک طریقہ مستقل طور پر کارگر ثابت نہیں ہوا۔ ہر دور میں کوئی نہ کوئی نیا مسئلہ اٹھ کھڑا ہوتا ہے، کوئی نئی آزمائش دروازے پر آ جاتی ہے۔ اس تمام منظرنامے میں ایک چیز جو سب سے زیادہ نظر انداز کی گئی، وہ ہے "وقت"۔ وقت ہی وہ پیمانہ ہے جو ہر چیز کو چھان کر رکھ دیتا ہے۔ وقت ہی وہ کسوٹی ہے جس پر سچ اور جھوٹ الگ ہو جاتے ہیں، نیتیں کھل کر سامنے آ جاتی ہیں، جذبات دم توڑ دیتے ہیں اور حقیقت پوری آب و تاب سے ظاہر ہو جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دانا لوگ تنازعات کے ب...

فتنہ نسوانیت اسلام کے شکل میں

Image
فتنہ نسوانیت  نام نہاد حجابی خواتین کی شکل میں  تحریر: ڈاکٹر لیلی حمدان  اردو ترجمہ: مائزہ خان بنوری    تعلیم و تربیت کا میدان آج ایک فکری اور تہذیبی معرکہ بن چکا ہے۔ یہ محض ایک تعلیمی شعبہ نہیں رہا بلکہ امت کے عروج و زوال کا فیصلہ کن محاذ بن گیا ہے۔ اس معرکے میں وہی کامیاب ہو سکتا ہے جو بصیرت، صبر، تیاری اور وقت شناسی کے ساتھ میدان میں اترے۔ یہ معرکہ اس قدر اہم اور سرنوشت ساز ہے کہ اگر اس میں فتح حاصل ہو جائے تو باقی تمام میدانوں میں کامیابی ایک فطری نتیجہ بن جاتی ہے۔ لیکن اگر اس میں شکست ہو جائے تو باقی سب کوششیں بے بنیاد اور بے روح ہو کر رہ جاتی ہیں آج ہم ایک ایسے دور میں داخل ہو چکے ہیں جہاں اسلام پر حملے صرف تلوار اور توپ سے نہیں بلکہ فکر، تہذیب، تعلیم اور ثقافت کے راستے کیے جا رہے ہیں۔ اور یہ حملے اب نہایت جرات اور بے باکی کے ساتھ کیے جا رہے ہیں۔ ایسے حملے جو نئی نسل کو اپنے دین، اپنے تشخص، اپنی تاریخ اور اپنے اصل سے کاٹ دینے کے لیے ترتیب دیے گئے ہیں۔ انہیں ایسی تربیت دی جا رہی ہے جس کا مقصد انہیں کمزور، مضمحل، اپنی شناخت سے بے خبر، اور غیروں کے لیے تابع ف...